گجرات کے سیلاب میں سات شیر ہلاک
بھارتی
اخبار دا ہندوستان ٹائمز نے حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایشیاٹک نسل کے کم از
کم سات شیر اس سیلاب کی وجہ سے ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ امریلی بھاونگر اور گیر کے
اضلاع میں ایک درجن سے زیادہ شیر لاپتہ ہیں۔
خبر
رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سیلاب سے مختلف اقسام کے کم از کم پانچ ہزار جانور
ہلاک ہو گئے ہیں۔
بارش کے پانی میں کمی کے بعد محکمۂ
جنگلات کے اہلکاروں کو سات شیروں کی لاشیں ملیں جن میں ایک تین ماہ کے شیر کے بچے
کی بھی لاش تھی۔
خیال رہے کہ گجرات میں گیر کے جنگل
ایشیاٹک نسل کے شیروں کی سب سے بڑی پناہ گاہ ہے اور حال میں کی جانے والے شیروں کی
گنتی میں ان کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ درج کیا گیا تھا۔
جنگلی
حیات کے چیف کنزرویٹر ڈی سی پنت نے بتایا ’محکمۂ جنگلات کے حکام اور گارڈز نے جنگل
کو چھان مارا ہے تاہم بعض علاقوں میں ابھی تک رسائی حاصل نہیں ہو سکی ہے کیونکہ
سلاب میں سڑکیں بہہ گئی ہیں۔‘
مقامی باشندوں کے حوالے سے اخبار کا
کہنا ہے تین شیر بدھ کو سیلاب کی زد میں آ کر بہہ گئے تھے۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو
امریلی ضلعے میں محکمۂ جنگلات کے نائب کنزرویٹر ایم آر گجر نے بتایا ’محکمۂ جنگلات
کی ایک ٹیم کو دو ایشاٹک شیروں کی لاشیں ملیں ہیں جن میں ایک پانچ سال کا نر جبکہ
ایک تین ماہ کا مادہ بچہ شامل ہے۔
انھوں نے مزید بتایا ’اس کے علاوہ
ہمیں چھ سے آٹھ سال کی عمر کی ایک شیرنی کی لاش امریلی ضلعے کے بوادی گاؤں سے ملی
ہے۔‘
بھاؤنگر میں محکمۂ جنگلات کے نائب
کنزرویٹر جی ایس سنگھ نے پی ٹی آئی کو بتایا ’ہمیں دو شیروں کی لاشیں گراجیاں گاؤں
سے ملی ہیں جن میں ایک نر اور ایک مادہ ہے۔‘
خیال
رہے کہ اس سیلاب میں دوسرے جانور بھی ہلاک ہوئے ہیں جن میں نیل گائے، ہرن اور
جنگلی سور وغیرہ شامل ہے۔
مسٹر
سنگھ نے بتایا کہ تقریبا ڈیڑھ سو نیل گائے کی لاشوں کے علاوہ تین چیتل ہرن کی
لاشیں بھی ملی ہیں۔
گیر
کے جنگل سوراشٹر کے علاقے میں آٹھ اضلاع پر محیط ہیں اور اس کا رقبہ تقریبا 22
ہزار مربع کلومیٹر ہے۔
کہانی کو شیئر کریں
Comments
Post a Comment