دنیا کے 10انتہائی خطرناک ترین جانور

انسان کو سب سے زیادہ نقصان جانوروں سے ہی اٹھانا پڑا ہے اور بیشتر اموات جانوروں کے حملوں سے ہی واقع ہوئی ہیں۔ فوٹو : فائل

شکاگو: انسان اپنے ارتقاء سے آج تک مسلسل خود کو محفوظ بنانے کی کوششوں میں جتا آ رہا ہے لیکن اس کے باوجود یہ دنیا آج بھی اس کے لیے غیر محفوظ اور خطروں سے بھرپور ہے۔

انسان کو سب سے زیادہ نقصان جانوروں سے ہی اٹھانا پڑا ہے اور بیشتر اموات جانوروں کے حملوں سے ہی واقع ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت انسان کو دنیا کے 10 خطرناک ترین جانوروں کا سامنا ہے جو کئی انسانوں کی زندگیاں ختم کرگئے 
مچھر:
ان میں سے ایک مچھر ہے جو دنیا کے 10 مہلک ترین جانوروں میں سے پہلے نمبر پر ہے، خون چوسنے والا یہ چھوٹا سا کیڑا ہر سال دنیا بھر میں 10 لاکھ سے زائد انسانوں کی زندگیاں چھین لیتا ہے۔ مچھر ملیریا، ڈینگی، پیلا بخار سمیت مختلف بیماریاں پھیلا کر انسانوں کو قتل کرتا ہے۔
 سانپ:
دوسرے نمبر پر سانپ ہے، سانپ کی 450 سے زائد اقسام زہریلی اور 250 اقسام انسان کو مارنے کی طاقت رکھتی ہیں۔ دنیا کے زہریلے ترین سانپ افریقہ، ایشیا اور شمالی امریکا میں پائے جاتے ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ انسانی اموات کارپٹ وائپر نامی سانپ کی وجہ سے ہوتی ہیں، جس کا زہر خون کو جمنے نہیں دیتا اور انسان خون بہہ جانے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ 
افریقی شیر:
افریقی شیر اپنی حیران کن دوڑنے کی رفتار، تیزدھار پنجے اور شکار پر حملہ کے لیے مضبوط دانتوں کی وجہ سے نمایاں حیثیت کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ 50 میل سے زائد رفتار سے دوڑتا ہوا شکار کو اٹھا کر لے جاتا ہے۔ 
نمکین پانی میں رہنے والا مگر مچھ:
اسی طرح نمکین پانی میں رہنے والا مگرمچھ، ہر سال سیکڑوں لوگوں کی جان لینے والا یہ مگرمچھ افریقہ، ایشیاء، امریکا اور آسٹریلیا میں بھی پایا جاتا ہے۔

ہاتھی:
عمومی طور پر ہاتھی انسان دوست نظر آتے ہیں لیکن ایسی رپورٹس بھی موجود ہیں، جن میں ہاتھی نے لوگوں کو کچل کر مار ڈالا۔ ایک اندازے کے مطابق ہاتھی ہر سال تقریباً 5 سو افراد کی جان لے لیتا ہے۔ 
 بڑے سینگوں والی بھینس:
بڑے سینگوں والی بھینس افریقہ میں پائی جاتی ہے اور دنیا کے مہلک ترین جانوروں میں شامل ہونے کے باعث بعض اوقات ’’سیاہ موت‘‘ کے نام سے بھی جانی جاتی ہے۔ بڑے سینگوں والی بھینس سالانہ بنیادوں پر 2 سو سے زائد افراد کی جان لے لیتی ہے۔ 
ریچھ:
شمالی امریکا میں پایا جانے والا یہ خاکستری ریچھ بھوکا یا بیمار ہونے کی صورت میں انسانوں کو نشانہ بناتا ہے۔ 15
 سفید شارک:
 فٹ لمبی سفید شارک جس کا 4 فٹ چوڑا جبڑا ہے‘ ہر سال اگر سو انسان شارک کا نشانہ بنتے ہیں تو اس میں سے 50 فیصد حملے سفید شارک کرتی ہے۔
 جیلی فش:
بحرالکاحل میں پائی جانیوالی آسٹریلوی باکس جیلی فش دنیا کی زہریلی ترین یہ مچھلی انسان دشمنی میں سب سے آگے ہے‘ یہ ہر سال 50 افراد کو قتل کر دیتی ہے۔ 
دریائی گھوڑے:
دسویں نمبر پر خطرناک جانور دریائی گھوڑے عموماً افریقہ میں پائے جاتے ہیں اور دنیا پر کسی بڑے جانور کے ہاتھوں انسانوں کے مرنے کی بڑی وجہ ہیں۔ 20 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے والا یہ گھوڑا 4 فٹ تک اپنا منہ کھول سکتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

گجرات کے سیلاب میں سات شیر ہلاک

کیا آپ کو لفظ "گوگل "کا مطلب معلوم ہے ؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ قائد اعظم کے بیٹی دینا واڈیا اور پریٹی زنٹا کے درمیان کیا رشتہ ہے ؟ حیران کر دینے والی خبر آگئی