معمولی رنجش پر زمیندار نے بچے کے دونوں بازوکاٹ دیئے گئے
معمولی رنجش
پر زمیندار نے بچے کے دونوں بازوکاٹ دیئے گئے
گجرات(مانیٹرنگ ڈیسک) چک بھولامیں معمولی رنجش پر 10سالہ بچے
کے دونوں بازوکندھوں سے کاٹ دیئے گئے جبکہ چار روز گزرنے کے باوجود بچے کو قابل
بیان طبی امداد مل سکی اور نہ ہی پولیس نے کارروائی کی۔
تفصیلات کے مطابق چک بھولاکے مقامی زمیندار غلام مصطفی عرف مومی نے درندگی کی مثال قائم کردی اور معصوم بچے کو پیٹنے کے بعد دونوں ہاتھ کپڑے سے باندھ کر مشین میں دے دیئے جس سے بچہ عمر بھر کیلئے معذور ہوگیا۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق تاحال لواحقین کو میڈیکل رپورٹ ملی اور نہ ہی مقدمہ درج ہوسکا، عزیز بھٹی ہسپتال کا سرجیکل ڈاکٹر چھٹی پر ہے جبکہ ایکسرے آپریٹر نے چھٹی کا وقت ہونے کی وجہ سے جمعہ کو ایکسرے رپورٹ دینے کا عندیہ دیدیا۔
ذرائع نے انکشاف کیاکہ ملزم کے مسلح رشتہ داروں نے متاثرہ بچے کی عیادت کی اور قانونی کارروائی سے کچھ حاصل نہ ہونے کا مشورہ دیا۔
والدین کاکہناتھاکہ اپنے وکیل کی وساطت سے تھانہ صدر میں
درخواست دی تھی ۔ ایس ایچ او شوکت عمر نے بتایاکہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ
درج کیاجائے گا، ملزم کو گرفتار کرلیاگیاہے تاہم حوالات میں ملزم موجود نہیں تھا
اور نہ ہی پولیس ٹیم میڈیا کے سامنے لاسکی جبکہ علاقہ مکینوں نے زمیندار کے خوف سے
چپ سادھ لی۔
بتایاگیاہے کہ حلقے سے قومی وصوبائی اسمبلی میں دونوں نمائندوں کا تعلق حکمران جماعت مسلم لیگ ن سے ہے اور تاحال دونوں کا موقف معلوم نہیں ہوسکا۔
بتایاگیاہے کہ حلقے سے قومی وصوبائی اسمبلی میں دونوں نمائندوں کا تعلق حکمران جماعت مسلم لیگ ن سے ہے اور تاحال دونوں کا موقف معلوم نہیں ہوسکا۔
دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنماءاور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن
لیڈر میاں محمود الرشید نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سخت سزائیں دینے تک ایسے
واقعات ہوتے رہیں گے، وزیراعلیٰ کے نوٹس کے بعد معاملہ ٹھپ ہوجاتاہے ، وہ اسمبلی
میں معاملہ اُٹھائیں گے ۔
مفتی نعیم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایسے معاملات میں
بااثر افراد کیخلاف گواہ بھی پورے نہیں ہوتے ، اسلامی قوانین نافذ ہونے تک ایسے
واقعات کی روک تھام ممکن نہیں ، اسلامی قانون نافذ ہوتو ملزم کوئی بھی فعل کرنے سے
پہلے اپنی ذات کے بارے چند لمحوں کیلئے ضرورسوچنے پر مجبور ہوگا۔
Comments
Post a Comment