موصل میں وحشیانہ کارروائی، عراق :داعش نے تمام مزارات، مساجد، مقدس مقامات گرادئے
بغداد(نیوزڈیسک)داعش دہشت گردوں نے موصل اور تلعفر میں تمام مزارات،اہم مساجد اور مقدس مقامات کو مسمار کردیا ہے جبکہ فوج نے عوامی رضاکاروں کی مدد سے دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے اور کئی علاقے آزاد کرالئے ہیں
،
تفصیلات کے مطابق داعش کے دہشت گردوں نے اپنے مکرو ہ عزائم آشکار کرتے ہوئے انبیائے الہیٰ اور صحابہؓ کے مقبروں کو مسمار کر دیا ہے،دہشت گردوں نے روضہ حضرت یونس ؑ ، مقبرہ ابن اثیرؓ، مرقد سعد بن عقیلؓ، مرقد خضر الیاسؓ اورحضرت عمر بن خطابؓ کے پوتے عبد اللہ بن عاصمؓ کی قبر کو مسمار کردیا ہے ،جبکہ جامع مسجد، حسینیہ امام حسن عسکریؑ ، مسجد امام حکیمؓ، مسجد اہلبیت ؑ کو بھی بلڈوزروں اور بھاری مشینری کی مدد سے گرادیا ہے، دہشت گردوں نے انبیا کے مزاروں اور مسجدوں کو مسمار کرنے کے بعد ان میں لگی قیمتی چیزوں کو چرا لیا ہے،
اس سے پہلے دہشت گردوں نے تلعفر میں تمام مساجد اور امام بارگاہوں کو شہید کردیا تھا، صوبہ صلاح الدین میں فضائیہ کے طیاروں کی بمباری میں سینکڑوں دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں ان کا ایک کمانڈر بھی شامل ہے ، حکومت نے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے چار ایمرجنسی گروہ تشکیل دے دیئے ہیں جن میں زیادہ تعداد قبائلی نوجوانوں کی،فوج نے سو کے قریب دہشت گردوں کو اس وقت ہلاک کیاجب وہ آئل ریفانریز پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،
انسداد دہشت گردی کی فورسز نے صوبہ دیالہ کے علاقے منصوریہ کو پوری طرح آزاد کرالیا ہے،علاقے میں موجود دسیوں دہشت گرد مارے گئے ، جنگی ہیلی کاپٹروں اور بغیر پائلیٹ طیاروں نے تکریت ، صوبہ صلاح الدین کے مضافات میں داعشی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پرحملہ کیا ،ادھر فلوجہ میں بھی انسداد دہشت گردی دستے نے کم سے کم پچیس دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ، فوجی ہیلی کاپٹروں نے بیجی کے الزویہ گاؤں میں پل کے قریب داعش کے قافلے پر حملہ کرکے بہت سے دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، فوج نے الرطبہ کے مشرق میں ایک بین الاقوامی شاہراہ کا کنٹرول پوری طرح سنبھال لیا اور اس علاقے سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا،
فوجی ترجمان میجر قاسم عطا نے بغداد میں صحافیوں کو بتایا کہ فوج دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا پتہ لگا کر ان کو تباہ کررہی ہے اور فوج نے عراق کے صوبے صلاح الدین میں بیجی کی آئل ریفائری پر قبضے کے لئے دہشتگردوں کی کوشش کو ناکام بنادیا ہے۔
Comments
Post a Comment