ترک اپوزیشن کا حکومت پر آئی ایس آئی ایس کی معاونت کا الزام
ترک اپوزیشن
کا حکومت پر آئی ایس آئی ایس کی معاونت کا الزام
انقرہ (نیوز ڈیسک) ترک اپوزیشن نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کی نگرانی میں
اسلحے سے بھرے ٹرک شام میں القاعدہ یا الدولة الاسلامی فی العراق و الشام (داعش)
کو بھیجے گئے۔ حزب مخالف کی ریپبلکن پیپلزپارٹی کے اہم رہنما پبلد تیزکان کا کہنا
ہے کہ اس بات کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں کہ ان ٹرکوں میں اسلحہ لدا تھا۔ تیزکان
نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ٹرکوں کے معاملے کی انوسٹی گیشن کرنے والے
عدالتی افسر عزیز تقی نے ایک اور انوسٹی گیشن کے سلسلہ میں گواہی دیتے ہوئے ٹرکوں
پر لدے سامان کے متعلق بھی شواہد پیش کردئیے ہیں۔ تیزکان نے بتایا کہ تین ٹرکوں کو
19 جنوری کو روکا گیا اور تلاشی پر معلوم ہوا کہ ان میں سے ہر ایک میں دھات کی بنی
ہوئی دو پیٹیاں تھیں۔ پہلے ٹرک کی دو پیٹیوں میں 50 سے 60 میزائل اور راکٹ، 350 سے
400 عدد گرینیڈ چلانے والا اسلحہ، مارٹر اور تقریباً پانچ یا چھ تھیلوں میں اینٹی ایئرکرافٹ
اسلحہ تھا۔ دوسرے ٹرک میں 90 سے 100 تک توپ کے گولے اور متعدد ڈبے جن کے اوپر عربی
عبارت لکھی تھی، جبکہ تیسرے ٹرک کی تلاشی نہ لی جاسکی۔ تیزکان کا بھی کہنا تھا کہ
ان ٹرکوں پر یہ سامان انقرہ کے ایسنوگا ایئرپورٹ پر لادا گیا جہاں یہ ایک غیر ملکی
طیارے کے ذریعے لایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سامان کی منزل ترکی کا سرحدی
قصبہ ریحانلی تھا جہاں سے آگے انہیں القاعدہ یا داعش کے حوالے کیا گیا۔ دوسری جانب
حکومت کا موقف بیان کرتے ہوئے وزیر داخلہ ایفقان اعلیٰ نے بتایا کہ ان ٹرکوں میں
شام میں موجود ترک باشندوں کیلئے امدادی سامان تھا۔
Comments
Post a Comment