ہلکی پھلکی بھوک بھگانے کے لئے صحت بخش غذائیں
ہلکی پھلکی بھوک بھگانے کے
لئے صحت بخش غذائیں
برلن(نیوزڈیسک) انسان
کو زندہ رہنے کے لئے خوراک کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن خوراک کے لئے زندہ رہنا اشرف
المخلوق کی تخلیق کے منافی ہے۔ انسانی جسم کی توانائی برقرار رکھنے کے لئے مناسب
خوراک کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن جب یہ ضرورت حد سے بڑھ جائے یعنی آپ کو بار بار بھوک
ستانے لگے تو یہ اچھی علامت نہیں، کیوں کہ اس کا آپ کی عمومی صحت پر بہت برا اثر
پڑتا ہے، تو یہاں ہم آپ کو ایسی ہلکی پھلکی غذاﺅں (سنیکس) کے بارے میں بتائیں گے، جو بے وقت کی بھوک کو دبا دیں گی۔
ایووکیڈو(ناشپاتی جیسا ارغوانی پھل): 2013ءمیں نیوٹریشن جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق موٹاپے کا شکار وہ افراد جو آدھا ایووکیڈو کھاتے ہیں، انہیں سہ پہر کو کھانے کی بھوک نہیں رہتی، کیوں کہ اس پھل میں وہ خاص چکنائی اور ریشے ہوتے ہیں، جو جلد دل بھر دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ پھل جسم میں مضرکولیسٹرول کی سطح کو بھی کم کر دیتا ہے۔
پاپ کارن (بھنی ہوئی مکئی): نیوٹریشن جرنل کے مطابق 6 کپ پاپ کارن کھانے والے افراد صرف ایک کپ آلو کی چپس کھانے والوں کے نسبت جلد سیر ہو جاتے ہیں اور ان لوگوں میں بھوک کی شکایت بھی کم ہوتی ہے۔
سیب: پینسلووینا یونیورسٹی کے مطابق دوپہر کے کھانے کے بعد لگنے والی بھوک کو دبانے کا بہترین ذریعہ سیب ہے، کیوں کہ ریشوں سے بھرپور یہ پھل جلد پیٹ بھر جانے کا احساس پیدا کرتا ہے۔
دہی: دہی معدے کی تسکین کا بہترین ذریعہ ہے، کیوں کہ یہ پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے، جو بھوک کو کم کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ دہی کیلشیم سے مالا مال ہوتی ہے،جو جلد بھوک کا احساس پیدا نہیں ہونے دیتی۔
مصری چنا: وہ لوگ جو تین ماہ تک آدھا کپ روزانہ مصری چنا کو اپنی غذا کا حصہ بنائے رکھتے ہیں، وہ بے وقت کی بھوک کے احساس سے کافی حد تک چھٹکارا پا لیتے ہیں۔
ایووکیڈو(ناشپاتی جیسا ارغوانی پھل): 2013ءمیں نیوٹریشن جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق موٹاپے کا شکار وہ افراد جو آدھا ایووکیڈو کھاتے ہیں، انہیں سہ پہر کو کھانے کی بھوک نہیں رہتی، کیوں کہ اس پھل میں وہ خاص چکنائی اور ریشے ہوتے ہیں، جو جلد دل بھر دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ پھل جسم میں مضرکولیسٹرول کی سطح کو بھی کم کر دیتا ہے۔
پاپ کارن (بھنی ہوئی مکئی): نیوٹریشن جرنل کے مطابق 6 کپ پاپ کارن کھانے والے افراد صرف ایک کپ آلو کی چپس کھانے والوں کے نسبت جلد سیر ہو جاتے ہیں اور ان لوگوں میں بھوک کی شکایت بھی کم ہوتی ہے۔
سیب: پینسلووینا یونیورسٹی کے مطابق دوپہر کے کھانے کے بعد لگنے والی بھوک کو دبانے کا بہترین ذریعہ سیب ہے، کیوں کہ ریشوں سے بھرپور یہ پھل جلد پیٹ بھر جانے کا احساس پیدا کرتا ہے۔
دہی: دہی معدے کی تسکین کا بہترین ذریعہ ہے، کیوں کہ یہ پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے، جو بھوک کو کم کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ دہی کیلشیم سے مالا مال ہوتی ہے،جو جلد بھوک کا احساس پیدا نہیں ہونے دیتی۔
مصری چنا: وہ لوگ جو تین ماہ تک آدھا کپ روزانہ مصری چنا کو اپنی غذا کا حصہ بنائے رکھتے ہیں، وہ بے وقت کی بھوک کے احساس سے کافی حد تک چھٹکارا پا لیتے ہیں۔
Comments
Post a Comment