سعیدہ وارثی کے ساتھ برطانوی وزراءکی بدتمیزی
سعیدہ
وارثی کے ساتھ برطانوی وزراءکی بدتمیزی
لندن(نیوز ڈیسک) فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام کے متعلق برطانوی بے حسی
پر احتجاجاً مستعفیٰ ہونے والی مسلمان وزیر سعیدہ وارثی نے برطانوی سیاستدانوں اور
وزیروں کی پست ذہنیت سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ انہیں انگریز نہ ہونے اور
ایک غریب مسلمان گھرنے سے تعلق رکھنے کی وجہ سے قابل نفرت اور کمتر سمجھتے تھے۔ ان
کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی ایسی پست سوچ رکھنے والے لوگ نہیں
دیکھے جیسے ان کے ساتھی وزیر تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو ایسے
لوگوں نے گھیر رکھا ہے جو ان جیسی خواتین کے متعلق منفی ذہنیت رکھتے ہیں۔ واضح رہے
کہ سعیدہ وارثی نے فلسطین کے متعلق برطانوی پالیسی کو اخلاقی طور پر ناقابل دفاع
قرار دیا تھا اور احتجاجاً اپنے اہم عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اگرچہ پارٹی
قیادت نے ان کی قابلیت سے متاثر ہوکر انہیں نمایاں مقام دیا تھا لیکن ان کے ساتھی سیاستدانوں
اور وزیروں نے ان کے پاکستانی اور مسلم پس منظر کی وجہ سے انہیں کبھی قبول نہ کیا۔
سعیدہ وارثی نے استعفیٰ کے بعد وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے ہونے والی ملاقات میں بھی
مطالبہ کیا کہ فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کیا جائے اور اسرائیل کو اسلحہ کی
فراہمی پر پابندی عائد کی جائے۔
Comments
Post a Comment