لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پرترقی پانے والے 6 میجر جنرل کی پیشہ وارانہ زندگی پر ایک نظر -- سنہرا دور رپورٹ


لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پرترقی پانے والے 6 میجر جنرل کی پیشہ وارانہ زندگی پر ایک نظر

میجر جنرل جنرل رضوان اختر،میجر جنرل میاں محمد ہلال حسین،میجر جنرل غیور محمود،میجر جنرل نذیر احمد بٹ،میجر جنرل نوید مختاراورمیجر جنرل ہدایت الرحمان کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدوں پر ترقی دی گئی
راولپنڈیپاک فوج نے آئی ایس آئی کے نئے سربراہ سمیت 6 میجر جنرلز کو  لیفٹیننٹ جنرلز کے عہدوں ترقی دے دی ہے اورآئیے ڈالتے ہیں ان کی پیشہ وارانہ زندگی پر ایک نظر۔
لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر: انہیں بھی میجر جنرل کے عہدے سے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے، انہیں آئی ایس آئی کا ڈائریکٹر جنرل بھی مقرر کیا گیا ہے جو اکتوبر میں ریٹائرڈ ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام کی جگہ لیں گے،  اس عہدے کو آرمی چیف کے بعد سب سے طاقتور ترین عہدہ تصور کیا جاتا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے 1982 میں پاک آرمی کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ کو جوائن کیا، انہوں نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اور آرمی وار کالج امریکا سے بھی پیشہ وارارنہ تعلیم حاصل کی، رضوان اختر نے انفنٹری بریگیڈ اور انفنٹری ڈویژن کی فاٹا میں کمانڈ بھی کی۔
رضوان اختر سندھ رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، انہوں نے یہ ذمہ داری ایک ایسے وقت میں سنبھالی جب کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے خلاف بھرپور ٹارگٹڈ آہریشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ انہوں اس آپریشن میں بھر پور فعال کردار ادا کیا ،انہیں نہ صرف جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کےخلاف کارروائیوں کا وسیع تجربہ ہے بلکہ کراچی میں آپریشن میں فعال کردار کی بدولت انہیں شہروں میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کے خلاف کام کا بھی تجربہ حاصل ہے،انہوں نے 2007 سے لے کر 2010 تک جنوبی وزیرستان میں خدمات انجام دیں ہیں۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وسیع تجربے کی بدولت وہ آرمی چیف کے لیے بھر پور معاون ثابت ہوں گے اور یہی وسیع تجربہ ان کی تعیناتی کا سبب بنا۔
لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلال حسین: اس وقت وہ جنرل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں ڈائریکٹر جرنل ملٹری ٹریننگ کے عہدے پر ذمہ داریاں انجام دے رہیں ہیں۔ انہوں نے 1982 میں آرٹلری میں کمیشن حاصل کیا۔ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ، آسٹریلیا اور نیشنل یونیورسٹی اسلام آباد سے انہوں نے گریجویشن کیا،وہ صدر پاکستان کے ملٹری سیکریٹری بھی تعینات رہے۔ انہوں نے انفنٹری بریگیڈ فاٹا کی کمانڈ کی اور ڈائریکٹر جنرل رینجرز پنجاب کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔
لیفٹیننٹ جنرل غیور محمود: جنرل ہیڈ کوارٹر میں وائس چیف آف جنرل اسٹاف کےطور پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے 1982 میں فرنٹیئر رجمنٹ فورس میں کمیشن حاصل کیا، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ، کوالالمپور اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ انہوں نے انفنٹری ڈویژن فاٹا کی کمانڈ بھی کی، اس کے علاوہ جنرل غیور نے انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور خیبر پختون خوا کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ:  وائس چیف آف جنرل اسٹاف کے طور پر جنرل ہیڈ کوارٹر میں ذمہ داریاں انجام دے رہیں ہیں۔ انہوں نے مارچ 1983 میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ کمانڈ کالج آف کوئٹہ اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ انہوں نے ملٹری سیکریٹری وزیر اعظم  اور امریکا میں دفاعی اتاشی کی حیثیت سے ذمہ داریاں بھی انجام دیں اس کے علاوہ انہوں نے انفٹری ڈویژن فاٹا کی کمانڈ بھی کی۔
لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار: آپ اس وقت ڈی ٹی ای (ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایوالیوایشن) جنرل آئی ایس آئی کے طور پر پاک فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے 1983 میں آرمرڈ کور رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اور وار کورس امریکا سے گریجویشن حاصل کیا۔ انہوں نے میکنائزڈ ڈویژن کی کمانڈ بھی کی۔
لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان:  نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام میں چیف انسٹریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، انہوں نے 1983 میں کمیشن حاصل کیا اور کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے گریجویشن کیا اس کے علاوہ انہوں نے انفنٹری ڈویژن کی کمانڈ بھی کی۔

Comments

Popular posts from this blog

گجرات کے سیلاب میں سات شیر ہلاک

کیا آپ کو لفظ "گوگل "کا مطلب معلوم ہے ؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ قائد اعظم کے بیٹی دینا واڈیا اور پریٹی زنٹا کے درمیان کیا رشتہ ہے ؟ حیران کر دینے والی خبر آگئی