نوبیل انعام کی تاریخ ||| سنہرا دور میگزین رپورٹ
نوبیل انعام کی تاریخ
سو سال گزرنے کے بعد
بھی نوبیل انعام عالمی سطح پر سب سے بڑا اعزاز تصور کیا جاتا ہے
نومبر 1895 میں الفریڈ
نوبیل نے وصیت کے ذریعے اپنی جائیداد کا بیشتر حصہ نوبیل انعامات کے لیے وقف کر
دیا تھا۔
نوبیل امن انعام حاصل
کرنے والوں میں سب سے کم عمر 32 سالہ یمنی صحافی اور سیاستدان توکل کامران ہیں
جنہیں 2011 میں ’یمنی عرب سپرنگ‘ میں اپنی کوششوں کی وجہ سے یہ انعام دیا گیا تھا۔
توکل کامران نوبیل انعام جیتنے والی پہلی عرب خاتون اور دوسری مسلم خاتون کا اعزاز
بھی رکھتی ہیں۔
نوبیل امن انعام حاصل
کرنے والوں کی اوسطً عمر 62 سال ہے۔
اب تک دیے جانے والے
101 نوبیل امن انعامات میں سے 15 خواتین کو ملے ہیں۔
نوبیل امن انعام سب سے
زیادہ مرتبہ جیتنے کا اعزاز انٹرنیشنل ریڈ کراس (بین الاقوامی ہلالِ احمر کمیٹی)
کے پاس ہے۔ آئی سی آر سی یہ انعام تین مرتبہ جیت چکی ہے۔
نومبر 1895 میں الفریڈ
نوبیل نے وصیت کے ذریعے اپنی جائیداد کا بیشتر حصہ نوبیل انعاموں کے لیے وقف کر
دیا تھا۔ ان کی وصیت کے مطابق جو شخص ’ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے
بہترین یا سب سے زیادہ کام کرے، فوجوں کو ختم یا کم کرنے کے لیے کوشاں رہے یا امن
کے لیے اجلاس منعقد کرے یا انھیں کامیاب کرنے میں کردار ادا کرے، وہ اس امن کے انعام
کا حق دار ہوگا۔‘
نوبیل امن انعام 1901
میں شروع ہوئے۔ ناروے کی نوبیل کمیٹی ہر سال اکتوبر میں امن انعام کا اعلان کرتی
ہے۔ کیمٹی کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے۔
1901 سے اب تک 19 مرتبہ
نوبیل امن انعام مختلف وجوہات کی بنیاد پر نہیں دیا گیا۔ ان وجوہات میں دونوں عظیم
جنگیں شامل ہیں، یا پھر ایسے بھی سال گزرے جب نوبیل کمیٹی کے خیال میں کسی بھی شخص
یا تنظیم نے امن کے لیے اتنی کوششیں نہیں کیں کہ انعام جیت سکے۔
آج تک نوبیل امن انعام
جیتنے والے صرف ایک شخص نے یہ انعام لینے سے انکار کیا۔ ویتنامی سیاستدان لی دوک
تھو کو 1973 میں امریکی وزیرِ خارجہ ہینری کسنجر کے ساتھ مشترکہ طور پر یہ انعام
دیا گیا تھا۔ دونوں افراد نے ویت نام امن معاہدہ قائم کیا تھا۔ لیکن لی دوک تھو کا
کہنا تھا کہ اپنے ملک کے حالات دیکھتے ہوئے وہ یہ انعام قبول نہیں کر سکتے۔
اس انعام کے بارے میں
ایک غلط فہمی یہ پائی جاتی ہے کہ دوسری جنگِ عظیم میں برطانوی وزیرِ اعظم ونسٹن چرچل
بھی یہ انعام جیت چکے ہیں۔ ونسٹن چررچل اس انعام کے لیے نامزد ضرور ہوئے تاہم
نوبیل انعام انہیں 1953 میں ادب کے شعبے میں ملا تھا۔
بیسویں صدی میں عدم
تشدد کی ایک بہت بڑی علامت بننے والی شخصیت مہاتما گاندھی پانچ بار امن انعام کے
لیے نامزد کیے گئے تاہم وہ یہ انعام کبھی نہیں جیت پائے۔ ان کی وفات کے سال کمیٹی
نے اعلان کیا کہ چونکہ کسی شخص کو وفات کے بعد انعام نہیں دیا جا سکتا اس لیے اس
سال انھیں انعام نہیں دیا جائے گا۔
نوبیل
انعام جیتنے والی بڑی عالمی شخصیات
·
1994میں یاسرعرافات، شمون
پیریز اور یتزہک رابین کو دیا گیا۔
·
1993 میں نیلسن منڈیلا
جیتے۔
·
1991 میں آن سانگ سوچی کو
ملا ۔
·
1990 میں میخائل گورباچوف۔
·
1989دلائی لاما کو جبکہ
1979میں مدر تھریسا کو ملا۔
·
گذشتہ سال نوبیل امن
انعام یورپی یونین کو دیا گیا تھا، جب کہ 2009 میں یہ انعام براک اوباما کو دیا
گیا تھا۔
·
2006 میں محمد یونس اور
گرامین بینک کو انعام دیا گیا تھا۔
Comments
Post a Comment